
کے این واصف
حرم مکی مین ازدحام کنٹرول کرنے کا جو نظام ہے وہ اپنے آپ مین بےمثال ہے۔ اور اب یہان کراؤڈ کا جمع ہونا کوئی خاص دن، ہفتہ یا مہینے کا معاملہ نہین رہا۔ یہان ہجوم اور بہت زیادہ ہجوم معمول بن گیا ہے۔
رمضان المبارک کے دوران مسجد الحرام میں ازدحام کو کنٹرول کرنے کے لیے سیکیورٹی فورسز کے دستے بڑی تعداد میں تعینات کیے جاتے ہیں جن میں خواتین اہلکار بھی شامل ہیں۔
سبق نیوز کے مطابق رمضان المبارک میں عمرہ سیزن کے دوران دنیا بھر سے بڑی تعداد میں زائرین ارض مقدس آتے ہیں جس کی وجہ سے ہونے والے ازدحام کو منظم رکھنے کے لیے سیکیورٹی فورسز کی جانب سے جامع منصوبہ مرتب کیا جاتا ہے ۔ کراؤڈ کنٹرولنگ کے لیے مرتب کیے گئے منصوبے میں اس امر کا خیال رکھا جاتا ہے کہ لوگوں کی آمد رفت میں ٹکراو نہ ہو اور راستے میں غیرمعمولی ازدحام نہ ہونے پائے۔
مسجد الحرام کے بیرونی صحنوں میں سیکیورٹی منصوبے کے تحت گزرگاہوں، راہداریون کو خالی رکھا جاتا ہے جہاں سیکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا جاتا ہے۔ سیکیورٹی اہلکاروں کو مختلف زبانوں کے ضروری الفاظ بھی سیکھائے جاتے ہیں تاکہ وہ زائرین کو مخاطب کرسکیں۔
حرمین شریفین کی انتظامیہ نے راہداریوں کو خالی رکھنے کے لیے مختلف زبانوں میں آگاہی بورڈز بھی نصب کیے ہیں علاوہ ازیں گزرگاہوں کے تعین کے لیے رکاوٹیں بھی رکھی جاتی ہیں۔ سیکیورٹی ادارے کی ٹیمیں چوبیس گھنٹے کی بنیاد پر مسجد الحرام کے تمام مقامات پر تعینات ہوتی ہیں جو زائرین کی آمد ورفت کو منظم رکھتے ہیں تاکہ کسی قسم کی مشکل صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ واضح رہے سیکیورٹی فورسز کے خصوصی دستوں کو کراؤڈ کنٹرولنگ کی باقاعدہ تربیت فراہم کی جاتی ہے