
dates
کے این واصف
تیل کی دولت سے قبل کھجور ہی سعودی عرب کی دولت تھی۔ آج بھی مملکت کے فارمز مین انواع و اقسام کے بہترین کھجور کاشت کئے جاتے ہین۔ جو معیار کے اعتبار سے عالمی منڈی مین اعلی مقام رکھتے ہین۔
نیشنل سینٹر فار پامز اینڈ ڈیٹس کی رپورٹ کے مطابق سال 2024 کے دوران سعودی کھجوروں کی برآمدات کی مالیت 1.695 ارب ریال تک پہنچ گئی ہے۔ سعودی خبررساں ادارے ’ “ایس پی اے” کے مطابق جنرل اتھارٹی برائے شماریات سے حاصل کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال مملکت میں کھجور کی پیداوار کا حجم 1.9 ملین ٹن سے تجاوز کر گیا جو کھجور کے شعبے میں اس کی بڑھتی ہوئی پیداوار کو ظاہر کرتا ہے۔ سعودی کھجوروں نے عالمی منڈیوں میں ایک قابل قدر مقام بنایا ہے۔ اس کی برآمدات دنیا بھر کے 133 ممالک تک پہنچ چکی ہیں جبکہ 2023 کے مقابلے میں 2024 میں 15.9 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ قومی معیشت کو سہارا دینے اور آمدنی کے ذرائع کو بہتر بنانے، کھجور اور اس سے تیار اشیا کے شعبے کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے جبکہ عالمی منڈیوں سعودی کھجوروں نے قابل ذکر توسیع حاصل کی ہے۔
مملکت کے وژن 2030 کے 2016 میں آغاز کے بعد سے جس میں تیل کے ماسوا ذرائع پر زور دیا گیا تھا سعودی کھجوروں کی برآمدات سے نمایاں تبدیلی آئی ہے۔ 2016 کے بعد سے اب تک سعودی کھجوروں کی برآمدات میں 192.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو سالانہ 12.7 فیصد کی ترقی کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ کامیابی مملکت کی قیادت کی جانب سے کھجور اور اس کے شعبے کو فراہم کی جانے والی مسلسل حمایت کا براہ راست نتیجہ ہے۔
اسی طرح یہ کامیابی کھجور پیدا کرنے والوں، برآمد کنندگان اور سرکاری ایجنسیوں کے درمیان برآمد کے طریقہ کار کو آسان بنانے اور نجی شعبے کے ساتھ موثر شراکت داری کے ذریعے عالمی منڈیوں تک اپنی رسائی کو بڑھانے کے لیے مربوط کوششوں کا بھی حصہ ہے۔ واضح رہے کہ مملکت ہر سال ماہ رمضان مین کئی ٹن کھجور مختلف ممالک کو تحفتاُ بھیجتی ہے