
جدہ: 18 جنوری 2025 کو بھارتی قونصلیٹ جدہ کے احاطے میں اُردو اکیڈمی جدہ کی جانب سے 24ویں یومِ قومی تعلیم 2024 کی شاندار تقریب کا اہتمام کیا گیا، جو کہ آزاد ہندوستان کے اولین وزیرِ تعلیم مولانا ابو الکلام آزاد کی یومِ پیدائش کی یاد میں ہر سال منعقد کی جاتی ہے ۔
اس عظیم الشان تقریب میں عروس البحر جدہ کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء نے متفرق موضوعات پر مبنی تقریری مقابلوں میں حصہ لیا۔ جن میں تعلیم نسواں، جدید ٹیکنالوجی کا استعمال اور اخلاقی اقدار جیسے موضوعات شامل تھے.تقریب میں منتخب طلباء نے جوش و خروش سے حصہ لیا اور شاندار انداز میں اپنی تقاریر پیش کیں جسے حاضرین نے خوب سراہا۔
پروگرام کی صدارت اُردو اکیڈمی جدہ کے صدر حافظ محمد عبدالسلام نے کی، جبکہ مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے جناب محمد ہاشم؛ قونصل (کامرس اور پی آئی سی) نے اپنی موجودگی سے محفل کی رونق میں خوبصورت اضافہ کیا، اُردو اکیڈمی حیدرآباد چیپٹر کے سرپرست اعلیٰ شیخ ابراہیم صاحب نے بحیثیت مہمانِ اعزازی شرکت کی ۔ مختلف ادبی تنظیموں کے متعدد معزز شخصیات نے اس موقع پر رونق بخشی اور اپنی مبارکباد پیش کی۔ ان شخصیات نے تقریب کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا-
پروگرام کے آغاز میں آئی آئی ایس جے جدہ کی طالبات نے قومی ترانہ اور ترانہ ہندی مترنم انداز میں پیش کیا۔ بعد ازاں، ناظمِ جلسہ اسلم افغانی نے جلسے کی کارروائی کو آگے بڑھاتے ہوئے طلبہ و طالبات کو تقریری مقابلے کی دعوت دی ، جبکہ انگریزی اور اردو مقابلوں کے منتظمین کے فرائض بالترتیب ڈاکٹر مرزا قدرت نواز بیگ اور سید عبد الوهاب قادری نے ادا کیے۔
حسبِ روایتِ قدیم، اس موقع پرسالانہ آزاد سوانیئر کی رسمِ رونمائی مہمانِ خصوصی کے ہاتھوں انجام پائی ، اس موقع پر تمام معزز ارکان اُردو اکیڈمی جدہ بشمول محمد منور خان، سمیع احمد فاروقی، محمد یوسف وحید، محمد یحییٰ، غلمان رضا موجود تھے۔



جلسے کے دوران ایک دلچسپ سوال و جواب کا سیشن بھی رکھا گیا، جس میں جس میں حاضرین نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور انعامات کے حق دار بنے.
مہمان مقرر TM عسکرعلی خان کی حوصلہ افزا تقریر(Motivation Speech) نے حاضرین کو بھرپور محظوظ کیا ۔ اپنے خصوصی خطاب میں ڈاکٹر خواجہ یمین الدین نے قومی تعلیمی پالیسی (NEP 2020) کے مختلف اہم نکات پر روشنی ڈالتے ہوئے سامعین کی معلومات میں اضافہ کیا۔
اس کامیاب پروگرام میں بہترین کارکردگی دکھانے والے طلباء کو انعامات اور اسناد سے نوازا گیا۔ اردو اور انگریزی تقاریر میں لڑکوں کے زمرے میں انٹرنیشنل انڈین اسکول جدہ کے طالبِ علم مصطفی خان نے پہلا انعام حاصل کیا، جبکہ اردو تقاریر میں دوحہ العلوم انٹرنیشنل اسکول کے محمد عبدالرحمن اور الموارید انٹرنیشنل اسکول جدہ کے
ادیب سعید بالترتیب انعام دوم اور سوم کے مستحق قرار پائے۔ انگریزی تقریر میں انٹرنیشنل انڈین اسکول جدہ کے ابھیلاش کوندوکوڑی اور عبد الحمید بالترتیب انعام دوم اور سوم کے مستحق قرار پائے۔
لڑکیوں کے زمرے میں اردو تقریر میں دوحہ العلوم انٹرنیشنل اسکول کی طالبہ مریم فاطمہ نے پہلا انعام حاصل کیا، جبکہ انٹرنیشنل انڈین اسکول جدہ کی طالبہ سارہ اسرار اور نوول انٹرنیشنل اسکول جدہ زارا ملک بالترتیب انعام دوم اور سوم کے مستحق قرار پائیں۔ انگریزی تقریر میں دوحہ العلوم انٹرنیشنل اسکول جدہ کی طالبہ حسنا خان نے پہلا انعام حاصل کیا، جبکہ نوول انٹرنیشنل اسکول جدہ کی طالبہ حسا مریم اور انٹرنیشنل انڈین اسکول جدہ کی طالبہ علمہ مریم بالترتیب انعام دوم اور سوم کے حق دار بنیں۔
چیف جج ڈاکٹر یمین الدین کی زیر قیادت انٹرنیشنل ٹوسٹ ماسٹرز کلب سے ارشد، محمد نصیر الدین، عقیل جمیل خان، اور معین الدین نے اردو ججز کے فرائض انجام دیے۔ جبکہ عقیل خان، عقیل جمیل خان، ریاض شریف اور سیدہ اے جے انصاری نے انگریزی ججز کی خدمات انجام دیں.
پروگرام کے اختتام پر مہمانِ خصوصی، جناب جناب محمد ہاشم ، قونصل (کامرس اور پی آئی سی) نے اُردو اکیڈمی جدہ کی کوششوں کو سراہا اور مبارکباد دی اور مستقبل کے لیے اپنی نیک تمناﺅں کا اظہار کیا۔ اُردو اکیڈمی جدہ کے صدر حافظ عبدالسلام نے اُردو اکیڈمی کی سرگرمیوں کا ذکر کیا ۔ اُردو اکیڈمی کے نائب صدر سید محمد خالد حسین مدنی نے پروگرام کے اسپانسرز کا شکریہ ادا کیا، اور معتمد عمومی سید نعیم الدین باری نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔
معزز ممبران جناب یوسف وحید،جناب سمیع فاروقی اورجناب منور خان نے پروگرام کو کامیاب بنانے میں بھرپور تعاون کیا اور حافظ نظام الدین غوری انچارج شعبہ نشر و اشاعت کےزیر نگرانی پروگرام کےعمدہ انتظامات میں دارالعلم جدہ کے والینٹیئرز اور آئی آئی ایس جے کے طلباء نے رضاکارانہ خدمات انجام دیں .
پروگرام کو اُردو اکیڈمی جدہ اور اے کے نیوز کے فیس بک پیجز پر لائیو نشر کیا گیا، جس سے عالمی سطح پر محبان اردو کو غائبانہ شرکت کا موقع ملا، جن میں قابل ذکر اکیڈمی کے سرپرست جناب عبدالقدیر حسن صدیقی اور مشاورتی کمیٹی کے ارکان اعجاز احمد خان اور محمد عبدالمجیب صدیقی شامل تھے۔ یہ سہولیات حافظ محمد نظام الدین غوری انچارج شعبہ نشر واشاعت اور شیخ علیم الدین کی کاوشوں کی مرہون منت ہیں