
کے این واصف
حرمین شریفین انتظامیہ حجاج اور عمرہ زائرین کے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے تاریخی مقامات دیکھنے اور اسلامی تاریخ سے متعلق معلومات مین اضافہ کے اعلیٰ پیمانے پر انتظمات کئے ہوئے ہے۔ زائرین کو ان سے استفادہ کرنا چاہئیے۔
انتظامیہ کے جاری ایک بیان کے مطابق پر نور شہر مدینہ منورہ جہاں تاریخ اسلام کے متعدد مقامات ہیں۔ دنیا بھر سے آنے والے زائرین اس شہرِ مقدس میں قیام کے دوران اسلامی تاریخی مقامات کو دیکھنے ضرور جاتے ہیں۔
شہرِ مقدس میں بے شمار تاریخی مقامات میں پانی کے کنوئیں بھی شامل ہیں جو عہد نبوی یا اس سے بھی قبل موجود تھے۔ کنوؤں میں سے بعض نبی آخر الزمان ﷺ کی سیرت طیبہ سے بھی تعلق رکھتے ہیں یعنی وہ کنوئیں جن سے نبی اکرم ﷺ نے پانی نوش فرمایا ، وضو کی یا وہاں تشریف فرما ہوئے۔
مدینہ منورہ میں ہی”غرس” نامی کنوں ہے جو العوالی محلے میں مسجد نبوی الشریف کے جنوبی سمت 15 سو میٹر دوری پر واقع ہے ۔ یہ کنواں اہم تاریخی مقام کی حیثت کا حامل ہے۔
نبی اکرم ﷺ مدینہ منورہ آمد سے قبل جب قبا میں قیام پذیر ہوئے اس وقت یہ کنواں انصاری صحابی سعد بن خیثمہ ؓ کی ملکیت میں تھا آپ ﷺ اس کنوئیں کے پانی کو نوش فرماتے تھے ۔ اس وقت مدینہ منورہ میں میٹھے پانی کے کنوؤں کی کمی ہوتی تھی۔
مدینہ منورہ کے دیگر کنوؤں اور تاریخی مقامات کے ساتھ ساتھ “بئرغرس” بھی زائرین کے لیے اہم مقام ہے ۔ عربی زبان مین بئر کنوین کو کہتے ہین۔ یہاں آنے والے عمرہ و حج زائرین کی سہولت کے لیے مدینہ منورہ گورنریٹ اور انتظامیہ کی جانب سے یہاں ترقیاتی کام مکمل کرنے کے بعد گزشتہ برس سے اسے کھول دیا گیا۔
کنوئیں کے پانی کو پینے کے لیے بھی خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں جن کی وجہ سے زائرین اس مبارک کنوئیں کا پانی باسانی پینے کے علاوہ اپنے ہمراہ بھی لے جاسکتے ہیں۔