
ریاض ۔ کے این واصف
ملازمین کے لئے میڈیکل انشورنس کی بڑی اہمیت ہے۔ کیونکہ یہان سرکاری اسپتالون مین غیر ملکیون کو علاج کے لئے قبول نہین کیا جاتا۔
اس سلسلہ ایک اچھا اقدام یہ ہوا کہ سعودی عرب میں انشورنس کونسل نے کارکنوں اور ان کے اہل خانہ کی لازمی میڈیکل انشورنس ضوابط پر عمل نہ کرانے والے آجروں کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔
کونسل کا کہنا ہے کہ قانون کی شق نمبر 14 کے تحت آجر اس بات کا پابند ہے کہ وہ اپنے کارکنوں اور ان کے اہل خانہ جو کارکن کی زیر کفالت ہیں کو طبی بیمہ کی سہولت فراہم کریں۔
اخبار 24 کے مطابق کونسل کا مزید کہنا ہے کہ قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے آجروں کو اس بات کا پابند کیا گیا تھا کہ وہ اپنے کارکنوں اور ان کے اہل خانہ کو لازمی میڈیکل انشورنس کی سہولت فراہم کریں۔
ضوابط کی خلاف ورزی پر قانون کے مطابق آجر کو اس بات کا پابند کیا جائے گا کہ وہ اپنے کارکن اور ان کی زیر کفالت اہل خانہ کو میڈیکل انشورنس کی سہولت فراہم کرے، ایسا نہ کرنے کی صورت میں جرمانہ عائد کیا جائگا۔
کونسل نے مزید کہا کہ انشورنس پالیسی فراہم نہ کرنے پر ہر فرد کے لیے سالانہ پالیسی پریمیئم کے حساب سے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں ایسے اداروں کے لیے ویزوں کا اجرا بھی عارضی یا دائمی طور پر روک دیا جائگا۔
علاوہ ازیں کونسل کی ترجمان برائے میڈیکل انشورنس ایمان الطریقی کا کہنا ہے کہ میڈیکل انشورنس پالیسی کا حصول کارکنوں کا حق ہے اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے کونسل کی جانب سے آجروں کو اس بات کا پابند کیا گیا ہے کہ وہ ضوابط پر سختی سے عمل کریں۔