
حیدرآباد
حیدرآباد، آرام گھر میں واقع میٹرو کنونشن سینٹر ایک بار پھر ایک تاریخی مشاعرے کا گواہ بنا۔ SRZ مشاعرہ اور کوی سمیلن کا انعقاد ایک منفرد رنگ میں ہوا، جہاں اسٹیج پر تمام شعراء سفید شیروانی میں جلوہ افروز نظر آئے، جو کہ مشاعرے کے کنوینر جناب عبد الرحمن صاحب کی جانب سے ایک منفرد پہل تھی۔
مشاعرے کا آغاز جناب قاری عبدالرحمن صاحب کے فرزند، ارمجن قاری محمد فضل الرحمن کی تلاوتِ قرآن مجید سے ہوا، جس کے بعد مشاعرہ باضابطہ طور پر شروع ہوا۔ صدرِ مشاعرہ معروف شاعر سردار سلیم رہے، جبکہ نظامت کے فرائض عالمی شہرت یافتہ شاعر ابرار کاشف نے خوش اسلوبی سے انجام دیے۔
اس یادگار مشاعرے میں ملک کے ممتاز شعراء نے اپنے کلام سے سامعین کو محظوظ کیا۔ جن شاعروں کو بھرپور پذیرائی ملی ان میں محشر افریدی، ابرار کاشف، اظہر اقبال، سلیم صدیقی، قمر عباس، سرویش استھانہ، ڈاکٹر پوپولر میرٹھی، اور ابراہیم علی ذیشان شامل ہیں۔ طنز و مزاح کا جادو بکھیرنے میں سرویش استھانہ اور ڈاکٹر پاپولر میرٹھی نے خاص مقام حاصل کیا، جبکہ فلم انڈسٹری سے وابستہ شاعر اظہر اقبال نے ترنم کے ساتھ اپنی نظم پیش کر کے سامعین کو مسحور کر دیا۔
معزز مہمانوں میں اقلیتی کمیشن کے چیئرمین جناب طارق انصاری صاحب کی موجودگی مرکزِ توجہ رہی، جو شعراء کو مسلسل داد و تحسین سے نوازتے رہے۔ اس کے علاوہ فہیم قریشی، ابراہیم علی مسقطی، اور عثمان سعدی صاحب نے بھی شرکت کی اور شعرا کرام کی حوصلہ افزائی کی۔
یہ خوبصورت مشاعرہ ڈھائی بجے شب اپنے اختتام کو پہنچا، اور اپنی کامیابی سے قاری عبدالرحمن صاحب کی شہرت میں ایک اور قیمتی اضافہ کر گیا۔ حیدرآباد میں اس تاریخی مشاعرے نے ادب نوازوں کے دلوں میں ایک نئی خوشبو بکھیر دی۔



