
ریاض، سعودی عرب— بزمِ فروغِ اُردو کے زیرِ اہتمام شہرِ ریاض میں ایک عظیم علمی پروگرام منعقد ہوا جس کا عنوان "شخصیت سازی کا نصاب؛ شعورِ مسرّت، وقارِ غم اور توازنِ جذبات” تھا۔ یہ تقریب ادارہء ھدف برائے شخصیت سازی کے معروف ٹرینر جناب نعیم جاوید کی فکر انگیز تقریر پر مشتمل تھی، جس میں شخصیت کی تعمیر، جذبات کی ہم آہنگی، اور زندگی کی مسرتوں کو متوازن رکھنے کے حوالے سے گرانقدر نکات پر گفتگو کی گئی۔
تقریب کی صدارت صدر تنظیم باسط ابو معاذ نے کی، جن کی خصوصی دعوت پر شہرِ ریاض کی مختلف تنظیموں کے ذمہ داران نے شرکت کی۔ اجلاس میں اُردو زبان کی ترقی اور فروغ کے امکانی منصوبوں پر تبادلۂ خیال کیا گیا، جس میں طلباء کے لیے تقریری و تحریری مقابلوں، علمی مباحث، اور شعری محافل کے انعقاد جیسے اقدامات زیرِ غور آئے۔
مہمانانِ گرامی کی خدمت میں روایتی شال اور گلدستے پیش کیے گئے، جن میں ڈاکٹر اشرف علی، ڈاکٹر ادریس، آفتاب نظامی، اور صحافی عبدالنعیم قیوم شامل تھے۔ تقریب کا آغاز جناب منصور قاسمی کی پرسوز قرات سے ہوا، جبکہ نعت شریف کا نذرانہ جناب عبدالرحمن عمری راشد نے پیش کیا۔
جناب نعیم جاوید نے اپنے منفرد انداز میں موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: "ہمارے ٹھکانوں کی طرح ہمارا نفسیاتی پتہ بھی ہوتا ہے۔ ہم کن جذبات کے ہم سایہ ہیں، کن رویوں کو ساتھ رکھتے ہیں اور کن سے دوری اختیار کرتے ہیں۔ شخصیت کی خوبصورتی دراصل اقدار کے حسن، خوشیوں کے اسباب، اور غموں سے حاصل شدہ حکمتوں میں پوشیدہ ہوتی ہے۔”
تقریب کی نظامت بزمِ فروغِ اُردو کے جنرل سیکرٹری جناب مسعود غازی نے عمدگی سے انجام دی، جبکہ محفل کے اختتام پر جناب شمش نے کلماتِ تشکر ادا کیے۔
یہ شاندار علمی نشست ایک پرتکلف عشائیے کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی، جس میں مہمانوں نے بزمِ فروغِ اُردو کی کاوشوں کو سراہا اور اُردو زبان کے فروغ کے لیے مستقبل میں مزید مثبت اقدامات کی امید ظاہر کی۔

